خالد حنیف صاحب کی کتاب 'اختصارے' سےمحبت کے بارے چند اقوال:
- محسن کا احسان اتارا جا سکتا ہے ... محب کا نہیں .!
- محبت میں بد ترین المیہ اس وقت جنم لیتا ہے جب دیوار بجاۓ دنیا کے انا بن جاۓ.
- حساس آدمی اور محبت ... دونوں ہی اک دوسرے کیلئے مسلہ بنے رہتے ہیں.
- محبت کا سہی وزن تو تبھی ہوتا ہے جب دوسرے پلڑے میں "جدائی کا باٹ" رکھا ہو.
- اکثر لوگوں کو محبت نہیں اسکا وہم ہو جاتا ہے.
- بغیر اقرار کیے محبت کا دعویٰ نہیں کیا جا سکتا.
- محبت ... مقدر سے مقدر والوں کو ملتی ہے.
- حقیقی محبت ... کہ آدمی ہار کر بھی افسردہ نہ ہو.
- کچھ لوگ دیوتا تو بن سکتے ہیں محبوب نہیں !!
- محبت خوش گمانی سے شروع ہوتی ہے اور بد گمانی پر ختم ہو جاتی ہے .!
- محبت کی زیادہ باتیں کرنے والے محبت سے خالی ہو جاتے ہیں.
- جھگڑا محبت کی تصدیق بھی ہے اور تجدید بھی.
- بیوفائی مرد یا عورت پر نہیں حالات پر منحصر ہے.
- دو چیزوں میں، دو چیزوں سے بڑھ کر کوئی نہیں ... درگزر کرنے اور ارادہ توڑنے میں ... خدا اور محبت سے.
- خدا کے بعد سب سے انا پرست محبت ہے جو اپنے آپ کو منوانے کیلیے ہمیشہ ناسازگار حالات کا انتخاب کرتی ہے !
- محبت کی انتہا یہ ہے کہ محب، محبوب بن جائے.
- محبت کی وجہ ملاقات کا معمول میں آنا یا خصوصیات کا غیر معمولی ہونا ہے.
- محبت خوش فہمی سے شروع ہوتی ہے اور بدگمانی پر ختم ہو جاتی ہے.
- محبت ایسا پودا ہے جسے حقائق سے زیادہ "مفروضے" سینچتے ہیں.
- اختصاریئے از خالد حنیف
No comments:
Post a Comment