Tuesday 23 July 2013

Main Aina Tha Wo Mera Khayal Rakhti Thi...

میں آئینہ تھا ، وہ میرا خیال رکھتی تھی ،
میں ٹوٹتا تھا تو چن کر سنبھال رکھتی تھی .

ہر ایک مسلۓ کا حل نکال رکھتی تھی ،
ذہین تھی مجھے حیرت میں ڈال رکھتی تھی .


میں جب بھی ترک تعلق کی بات کرتا تھا ،
وہ روکتی تھی مجھے ، کل پے ٹال رکھتی تھی .

وہ میرے درد کو چنتی تھی اپنی پوروں سے ،
وہ میرے واسطے خود کو نڈھال رکھتی تھی .

وہ منتظر میری رہتی تھی دھوپ میں ،
میں لوٹتا تھا تو چھاؤں نکال رکھتی تھی .


وہ ڈوبنے نہیں دیتی تھی دکھ کے دریا میں ،
میرے وجود کی ناؤ اچھال رکھتی تھی .

دعائیں اس کی بلائو کو روک لیتی تھیں ،
وہ میرے چار سو ہاتھوں کی ڈھال رکھتی تھی .

اک ایسی دھن کے نہیں پھر کبھی میں نے سنی ،
وہ منفرد سا ہنسی میں کمال رکھتی تھی .

اسے ندامتیں میری کہاں گوارہ تھیں ،
وہ میرے واسطے آسان سوال رکھتی تھی .

بچھڑ کے اس سے میں دنیا کی ٹھوکروں میں ہوں ،
وہ پاس تھی تو مجھے لازوال رکھتی تھی !

No comments:

Post a Comment