Saturday 27 July 2013

Meray Khaloos Ki Gehrai Say Nahi Miltay...

مرے خلوص کی گہرائی سے نہیں ملتے ،
یہ جھوٹے لوگ ہیں سچائی سے نہیں ملتے !

وہ سب سے ملتے ہوئے ہم سے ملنے آتا ہے ،
ہم اس طرح کسی ہرجائی سے نہیں ملتے !

پُرانے زخم ہیں کافی ، شمار کرنے کو ،
سو، اب کِسی بھی شناسائی سے نہیں ملتے !

ہیں ساتھ ساتھ مگر فرق ہے مزاجوں کا ،
مرے قدم مری پرچھائی سے نہیں ملتے !

محبتوں کا سبق دے رہے ہیں دُنیا کو ،
جو عید اپنے سگے بھائی سے نہیں ملتے !

No comments:

Post a Comment