Saturday 8 November 2014

Faisla | Wasif Ali Wasif

فیصلے کا لمحہ بڑا مبارک ہوتا ہے۔۔زندگی میں بار بار یہ لمحات نہیں آتے۔ صحیح وقت پر مناسب فیصلہ ہی کامیاب زندگی کی ضمانت ہے۔
اگر غلطی سے بھی کوئی فیصلہ غلط ہو جائے تو اس کی‌ ذمہ داری
سے گریز نہیں کرنا چاہیے ۔۔ اپنے فیصلے اپنی اولاد کی طرح ہیں۔ جیسے ہیں ان کی حفاظت تو کرنا ہو گی ۔۔ دنیا کی تاریخ کو بغور دیکھنے سے معلوم ہو گا اکثر تاریخی فیصلے غلط تھے ، لیکن تاریخی تھے۔
تقدیر اپنا بیشتر کام انسانوں کے اپنے فیصلے میں ہی مکمل کر لیتی ہے ۔۔ انسان راہ چلتے چلتے دوزخ تک جا پہنچتا ہے یا وہ فیصلے کرتے کرتے بہشت میں داخل ہو جاتا ہے ۔۔ بہشت یا دوزخ انسان کا مقدر ہے لیکن یہ مقدر انسان کے اپنے فیصلے کے اندر ہے۔۔

- واصف علی واصف ؛ کتاب : دل، دریا ، سمندر ؛ مضمون : فیصلہ

آدھا رستہ  از واصف علی واصف

آدھا رستہ طے کر آیا ،
اب کیا سوچ رہا ہے آخر !
انجانی منزل کی جانب ،
چلتا جائے ،
یا واپس ہو جائے راہی !
سوچ کے بھی انداز عجب ہیں ،
سوچ کے ہی آغاز کیا تھا ،
سَو رستوں میں ایک چنا تھا ،
اور اب سوچ ہی روک رہی ہے !
آگے بھی کچھ تاریکی ہے ،
لوٹ کے جانا بھی مشکل ہے ،
سوچ کا سورج ڈوب رہا ہے ،
ایسے راہی کی منزل ہے … آدھا رستہ !


مکمل تحریر

No comments:

Post a Comment